مریم نواز کا پنجاب اور شعبہ صحت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اپنے اباؤاجداد کے نقش ِقدم پر چلتے ہوئے عوام کی خدمت میں شب وروز مصروف ہیں۔اگر کسی ملک کی ترقی یا خوشحالی دیکھنی ہو تو اس ملک کے سربراہ کی پالیسیوں پر ایک نظر دوڑانی چاہئے۔پنجاب 12کروڑسے زائد عوام پر مشتمل آبادی کے اعتبارسے مشتمل پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔آبادی میں اضافے کے باعث عوام کیلئے صحت، انفراسٹرکچر،روزگار و دیگر بنیادی سہولیات بھی اسی تناسب سے درکار ہیں۔پنجاب جیسے اتنے بڑے صوبے میں کینسر کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔کینسر ایک ایسی خطرناک بیماری ہے کہ اگراس کا بروقت علاج یا روک تھام نہ کی جائے تو یہ جان لیواثابت ہوسکتی ہے۔بدقسمتی سے ماضی کی کسی حکومت نے پنجاب میں کینسرکے مریضوں کی سہولت کیلئے نہیں سوچا۔لیکن مریم نواز شریف نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالتے ہی شعبہ صحت کی بہتری کیلئے خصوصی اجلاس بلایااور ترجیحات کا تعین کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیرصدارت خصوصی اجلاس کے دوران لاہورمیں ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے قیام کا تاریخی فیصلہ کیا گیا جس کے اعلان کے بعد نہ صرف پوری کابینہ خوش ہوگئی بلکہ پنجاب کی عوام کو بہترین خوشخبری مل گئی۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے اس حوالہ سے تمام انتظامیہ کے ہمراہ اجلاس کی صدارت کی اور اقدامات کا جائزہ لیا۔اس سکیم کو موجودہ سالانہ ترقیاتی پروگرام2023-24 میں شامل کیاگیاہے۔متعلقہ حکام نے پراجیکٹ کی فزیبلٹی تیارکی اور بریفنگ دی۔

لاہور میں 350کنالوں پر محیط اراضی پر اسٹیٹ آف دی آرٹ کینسرہسپتال بنایاجائے گا۔اس کینسرہسپتال میں انشاء اللہ کینسر کے ہزاروں لاکھوں مریضوں کا علاج مفت ہو سکے گا۔پنجاب میں کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کا ڈیٹا بیس بھی مرتب کیاجارہاہے۔آئی ڈیپ کو نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کا پراجیکٹ سونپاگیاہے۔نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ 915 بستروں پر مشتمل ہسپتال ہوگا۔یہ کینسر ہسپتال اپنی نوعیت کا منفرد ہسپتال ہوگا جس میں علاج و معالجہ کے ساتھ ساتھ جدید ریسرچ بھی کی جائے گی۔

کینسر ہسپتال میں 100بستروں پر مشتمل ایک کینسرکئیرکلینک بھی بنایا جائے گا جہاں سب سے پہلے مریض کی اسیسمنٹ کی جائے گی اوراس کے بعد اسے علاج و معالجہ کیلئے متعلقہ شعبہ میں بھیجا جائے گا۔نواز شریف کینسرکئیر ہسپتال میں مریضوں کو دنیاکے جدید علاج و معالجہ کی سہولت میسرآسکے گی۔اس کینسر ہسپتال میں 110بستروں پر مشتمل بون میروٹرانسپلانٹ سنٹربھی قائم کیاجائے گا جہاں انتہائی پرفیشنل ڈاکٹرزکی خدمات حاصل کی جائیں گی۔نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ میں ڈاکٹروں کی سہولت کیلئے رہائش گاہیں،کیفے ٹیریاو دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔

نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسراینڈ ریسرچ کے فیز2میں 300سے زائد گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے پارکنگ پلازہ بنایاجائے گا۔سرکاری ہسپتالوں میں پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔فیز3میں سٹاف کیلئے رہائش گاہیں اور مسجدکا قیام عمل میں لایاجائے گا۔نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسراینڈریسرچ اپنی نوعیت کا منفردپراجیکٹ ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف شعبہ صحت کی بہتری کے تاریخی اور انتہائی پائیدار اقدامات اٹھارہی ہیں۔سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی بلا تعطل فراہمی،انتظامی امورمیں بہتری،پیشنٹ کئیرمیں بہتری،طبی سہولیات میں اضافہ،اپ گریڈیشن کے منصوبوں کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل،نئے ڈاکٹرز کی بھرتی،نرسنگ شعبہ کی بہتری اور سنٹرل پروکیورمنٹ کے نظام میں شفافیت کا کریڈٹ صرف اور صرف وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کو جاتاہے۔صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق،خواجہ عمران نذیراور سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن عظمت محمودخان بطوروزیراعلیٰ کی ٹیم کے انتہائی شاندارفرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے عوام کی سہولت کی خاطر صحت کارڈ کے پیکج میں بہتری لانے کیلئے ایک کابینہ کمیٹی برائے اصلاحات تشکیل دی ہے جس کے بعد صوبائی وزراء صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیرکی صدارت میں پروفیشنلزاور متعلقہ حکام کے کئی اجلاس ہو چکے اور برین سٹارمنگ کی جا چکی ہے۔ انشاء اللہ اس صحت کارڈ کے منصوبے کو بہت جلدایک بہترشکل میں لانچ کردیا جائے گا جس کے ذریعے پنجاب کی عوام ام پینلڈ سرکاری و نجی ہسپتالوں سے اب دس لاکھ روپے کی بجائے پندرہ لاکھ روپے تک کا مفت علاج و معالجہ کرواسکیں گے۔پنجاب کی عوام کیلئے جس صحت سہولت پروگرام کا آغازکیاگیاتھا ماضی میں اس سکیم کے تحت پنجاب کی عوام کے ساتھ اتناظلم ہوا ہے کہ ناقابل بیان اور ناقابل برداشت ہے۔لیکن اب انشاء اللہ پنجاب کی عوام کیلئے بہت بہتر شکل میں یہ مفت سہولت حاصل ہو جائے گی۔

No comments

Powered by Blogger.