پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کیخلاف الیکشن لڑیں گے،عبدالعلیم خان

استحکام پاکستان پارٹی کے صدرعبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں سب دوست خواب کے تحت اکٹھے ہوئے تھے،ہم سب سمجھتے تھے ملک کوخوبصورت بنائیں گے،جن لوگوں نے عملی زندگی میں کچھ نہ کیا ہو وہ خیالوں میں ہوتے ہیںکسی سے اتحادنہیں ،ہرسیٹ پراپنا امیدوار لائیں گے،پرویزخٹک سے سینٹ ایڈجسٹمنٹ ہوجائے توحیرانی کی بات نہیں ہوگی ،پی ڈی ایم اورپی ٹی آئی کیخلاف الیکشن لڑیں گے۔

ایک انٹرویو میں آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ سب نے جدوجہدمیں اپناحصہ ڈالا،پرویزخٹک کابھی اس جدوجہد میں کردارہے،9 مئی کے بعدپی ٹی آئی میں رہنے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے لوگوں کوایک پلیٹ فارم دیا،ہم نے پرویزخٹک کوبھی دعوت دی تھی،ان کی پارٹی کے لئے نیک خواہشات کااظہارکیا،کوئی جماعت ملک کی خدمت کرسکتی ہے تو ان کاحق ہے،پرویزخٹک نے پارٹی بنائی ہے تو منشور دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پی بننے سے قبل ہمارے 2 لوگ حکومت کاحصہ تھے اورپی ڈی ایم اتحاد کوسپورٹ کررہے تھے ، وہ سمجھتے تھے ایک ماہ پہلے حکومت کاساتھ چھوڑنے سے شرمندگی ہوگی ، لہٰذا حکومت کی مدت پوری ہونے تک رہنے دیا جائے،وہ چاہتے تھے ایک ماہ پہلے استعفیٰ نہ دلوایا جائے۔صدرآئی پی پی نے کہا کہ پرویزخٹک اورہماری وکٹ الگ الگ ہے پرویزخٹک سے کوئی اختلاف نہیں، پرویزخٹک سے کوئی رابطے میں ہے تووہ دوسری جماعت کوپسند نہیں آئے گا ، جوہمارے ساتھ آناچاہتے ہیں ان کارابطہ دوسری جماعتوں کو اچھانہیں لگتا،انہیں معلوم ہے مزید لوگ ہمیں جوائن کررہے ہیں، انہیں ہماری پارٹی بننے کی خوشی نہیں۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہرسیٹ پراپناامیدوارکھڑا کررہے ہیں ، کسی اتحادمیں نہیں،(ن) لیگ کیخلاف الیکشن لڑرہے ہیں، پرویزخٹک سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو جائے تو حیرانی کی بات نہیں، ہمارے پاس زیادہ تر پنجاب کے لوگ ہیں جبکہ گلگت بلتستان،بلوچستان اورسندھ سے بھی لوگ رابطے میں ہیں،پی ڈی ایم اورپی ٹی آئی کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ٹکٹ کے لئے امیدوار کی عمرپوچھتے تھے ، بتایا جاتا تھا 30 سال سے کم عمر ہے تو کہتے تھے ٹکٹ دیدو، ٹکٹ دیئے تونتیجہ آیا امیدواروں کے 2، 3ہزارووٹ نکلے، ہمارے پاس جو لوگ آئے اس سے آئی پی پی کوفائدہ ہوا،پی ٹی آئی خاتمے کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نی50 لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریوں کاوعدہ کیاتھا،ایک کروڑمیں سے ایک لاکھ نوکریوں کاتوبتا دیتے،50لاکھ میں سی500گھربھی بنائے ہیں توٹھیک ہے،50لاکھ گھرکامطلب شایدکراچی جتنے 2 شہرہوں، کراچی جیسے 2 شہر5 سال میں کیسے بنا سکتے تھی ۔ صدر آئی پی پی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوکہاتھا 50 لاکھ گھربننا ممکن نہیں،معلوم نہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو50لاکھ گھرکامشورہ کس نے دیا،جن لوگوں نے عملی زندگی میں کچھ نہ کیاہووہ خیالوں میں ہوتے ہیں۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ جس کسان کے پاس بڑی زمینیں نہیں،انہیں ریلیف دینا چاہتے ہیں،کم ازکم تنخواہ 50 ہزار روپے کریں گے،غریب کابجلی کابل300 یونٹ مفت ہوناریلیف ہے،حکومتیں صرف خرچہ کرتی ہیں، 300 یونٹ تک مفت بجلی ہمارے منشورکاحصہ ہے،کچھ لوگوں نے پوچھا بجلی کیسے مفت کریں گی ہم نے کہا بی آئی ایس پی کے تحت 500 ارب روپے ہیں500 ارب کو 1500 سے 2 ہزارارب تک لیکرجائیں گے، حکومت کو فنڈز بڑھانے چاہئیں۔

No comments

Powered by Blogger.