شیخ رشید احمد کو ضمانت منظوری کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو ضمانت منظوری کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے رہائی کی روبکار جاری کئے، جنہیں لے کر شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق اڈیالہ جیل پہنچے۔
راشد شفیق کا کہنا ہے کہ شیخ رشید پر جو ظلم ہوئے وہ بیان نہیں کرسکتا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ شیخ رشید این اے 62 سے ضمنی الیکشن لڑیں گے۔ مریم نواز اور شہباز شریف شیخ رشید کے خلاف الیکشن لڑ کر دکھائیں۔
انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے لال حویلی لےکر جائیں گے۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اس ملک کو صرف عدلیہ ہی بچا سکتی ہے، میں ان کومعاف کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ہائی جیک کیا، معاف کرنا سب سے بڑی کوالٹی ہے۔ میں تمام ججز اور وکلاء کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ چوروں نے میرے گھر ڈکیتی کی، میری گھڑیاں،سامان گھرپہنچادو، میرے گھر پر حملہ اور چوری کرنے والے سامان واپس کردو، سامان واپس نہ کیا تو کارروائی کروں گا۔
قبل ازیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے آصف زرداری پرعمران خان کے مبینہ قتل کے الزام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیرخان جدون اور ایس ایچ او آبپارہ عدالت میں پیش ہوئے۔
شیخ رشید کے وکیل سلمان اکرم راجہ روسٹرم پر آئے اور مؤقف اپنایا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے ایک الزام کی بنا پر شیخ رشید کی ضمانت خارج کی، ضمانت مسترد ہونے کی وجوہات میں لکھا گیا ہے کہ اگرضمانت ہوئی تو شیخ رشید باہر آکر دوبارہ ایسا بیان دے سکتے ہیں۔

No comments