تحریک انصاف آزاد کشمیر کی اہم سیاسی شخصیت آصف گجر پیپلز پارٹی میں شامل
پی ٹی آئی آزاد جموں کشمیر کے جوائنٹ سیکرٹری آصف گجر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے، سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ ہر ضلع سے قد آور شخصیات پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خواہشمند ہیں، پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تیر کامیابی کی ضمانت ہو گا۔ اعلامیہ پیپلزپارٹی کے مطابق پی ٹی آئی آزاد جموں کشمیر کے جوائنٹ سیکرٹری آصف گجر نے سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیئر حسین بخاری سے ملاقات کی۔
ملاقات میں پی ٹی آئی آزاد جموں کشمیر کے جوائنٹ سیکرٹری آصف گجر پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔ نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں ملک بھر سے سیاسی شخصیات کی شمولیت چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پر اعتماد کا مظہر ہے۔ہر ضلع سے قد آور شخصیات پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خواہشمند ہیں، آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں خوشخبریاں ملیں گی، جمہوری پارلیمانی نظام کا تسلسل پیپلز پارٹی کی قربانیوں اور خدمات کا ثمر ہے۔
ملک کیلئے پیپلز پارٹی کی آئینی قومی خدمات ہیں۔ پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی مسلہ کشمیر پر ہے، پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر میں جمہوری حکومت کے قیام اور کشمیر کی تعمیر وترقی کیلئے گران قدر خدمات ہیں۔ نیئر بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تیر کامیابی کی ضمانت ہو گا، ملک بھر کی طرح جیالے امیدوار آزاد کشمیر میں بھی فتح یاب ہونگے، دورانِ ملاقات پیپلز پارٹی کے سینیئر راہنما نیاز سومرو بھی موجود تھے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیراور مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرسیاسی شخصیت کو نگران وزیراعظم لگانے کی مخالفت کریں گے، نگران وزیراعظم ہو یا وزیراعلیٰ یہ سیاسی شخصیات ہونی چاہئیں، یہ راستے دوسروں کیلئے نہیں کھولنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اتحادیوں کے بعد لیڈر آف اپوزیشن سے مشاورت کریں گے، حلقہ بندی کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو چار ماہ درکار ہیں، الیکشن کمیشن پرانی مردم شماری پر کام شروع کر چکا ہے، پرانے الیکشن رولز پر ہی الیکشن ہونے چاہئیں، سیاسی جماعتیں اگر اصلاحات بہتر سمجھتی ہیں تو فوری طور پر مشاورت کے بعد قانون سازی کر لیں۔
انہوں نے کسی جج، جرنیل، بیوروکریٹ، ٹیکنوکریٹ یا صحافی کو نگران وزیر اعظم لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نئی مردم شماری نوٹیفائی نہیں ہوتی، نئی حلقہ بندیوں کا تصور ہی نہیں، سیاسی عہدوں کو سیاست دان ہی چلا سکتے ہیں، یہ انہی کا کام ہے، ملک کا سب سے بڑا سیاسی عہدہ وزیرِ اعظم کا ہے۔
No comments